Subscribe Us

header ads

گردے کی پتھری کیاھے اس کا علاج

 گردے مثانے میں پھر یوں کا دور دورہ ہے ، جس کسی ک



 دیکھو پھر یوں کی فائلیں لئے پھر رہا ہے ، پقری پیدا ہونے کا فاعلی سبب حرارت ہے اور مادی سبب گاڑھے قسم کے مواد ہیں ، ٹھندی لیس دار غذاؤں کا کثرت استعمال ، اورام وقروح گرده بضعف گرده وغیره اسباب ہیں ، اگر گردے میں ورم ہوتو پیپ پیدا ہونا ایک لازمی امر ہے ، اول تو ورم کی وجہ سے بھی گردہ ضعیف ہو جا تا ہے ، ایسا گردہ جس میں ورم کی وجہ سے پیپ پیدا ہو چکی ہو پھری کیلئے نہایت ذرخیز ز مین ثابت ہوتا ہے ، فاعلی سب حرارت اس طرح سے ہے کہ جب پیپ کے ساتھ ساتھ جسم میں حرارت کیر موجود ہوتو اس پیپ کی رطوبت کو حرارت جذب کر لیتی ہے

جلا ڈالتی ہے دونوں صورتوں میں ہی بقیہ مواد بستہ ہو جا تا ہے ، دوسری صورت یہ بھی ہے کہ جب پیپ موجود ہواور ٹھنڈی لیس دار غذاؤں کا استعمال زیادہ مقدار میں کر لیا جاۓ تو ان غذاؤں کی سردی اس پیپ کو پہنچتی ہے اور یہ جم کر پتھری کی شکل اختیار کر جاتی ہیں ، پیپ یا کسی بھی موادکا اگر ایک ذرہ بھی گردہ میں جم جاۓ تو پھر اس کے ساتھ باقی اور کی تم کے مواد چیٹنے شروع ہو جاتے ہیں اور یوں پچھری بڑی ہوتی رہتی ہے ، اس کی ایک مثال می بھی ہے کہ بھی آپ نہر میں نہاۓ ہوں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ جب انسان نہر میں ایک جگہ کھڑا ہو جائے تو اس کے پاؤں کے گر دریت کا ایک ٹیلہ سا بن جا تا ہے کیونکہ ریت کا ایک ذرہ رکنے کی دیر ہے دوسرے اس کے ساتھ خودبخود چھٹنے لگتے ہیں بعینہ اسی طرح گردہ ومثانہ میں پتھری بنے کاعمل واقع ہوتا ہے ، ستی و کاہلی کی زندگی بسر کرنے والے ایسے امراض میں زیادہ طور پر جتلا ہوتے ہیں بعض اوقات جگر کے گرم ورم سے گردے اور مثانہ ضعیف ہوکر بھی اس مرض میں گرفتار ہو جا تا ہے ۔ اس کے علاوہ ٹرائی گلیسرائیڈ ، رحجان اور وارثت بھی ایک بڑ اسب ہے ... اشرف شاکر مردوں کی نسبت عورتیں اس مرض میں کم جبتلا ہوتی ہیں کیونکہ عورت کا قدرتی مزاج قشری ہے اور قشری مادہ کسی بھی لیس دار مادے کون تو غلیظ ہی ہونے دیتا ہے اور نہ ہی کہیں کسی مجاری میں رکنے دیتا ہے ، اس کے علاوہ عورتیں مردوں سے زیادہ کام کرتی ہے اور حرکت سے حرارت پیدا ہوتی ہے اور اس حرارت کی ہر دم موجودگی لیس دار مادے کورک کر بس نہیں ہونے دیتی ، اس کی دلیل یہ بھی ہے کہ بھی آپ نے کسی مریضہ کا ٹرائی گلیسرائیڈ بڑھا ہوا دیکھا ہے ؟ ایک صورت میں عورت کا ٹرائی گلیسرائیڈ بڑھ سکتا ہے جب اسے شوگر ہو اور پرہیز کی تم کی نہ کرتی ہو ، خاص طور پر معدے کی مریضہ ہواور چاول چھوڑ نے کا نام بھی نہ لے صاف کہتی ہے کہ چائے اور چاول کی پر ہیز نہ تانا باقی سب کچھ چھوڑ دوں گی ۔

سے لا رو و یں اس حد تک حرار


ت اب کار بنا ہے وہ ساتھ ساتھ ہی خارج ہوتار ہتا ہے ۔ تحقیقات جدید کے مطابق پھری عموما پیھیم آ گزے لیٹ اور یورک ایسڈ وغیرہ سے بتی ہے ، پیشاب میں اگر تیز اب زیادہ ہوتو پتھری بنے میں بہت مددملتی ہے ، اگر گر دے میں انفکشن کی وجہ سے سوزش ہواور پیشاب کھاری ہوتو فاسفیٹ کی پچھری بنتی ہے ، پیشاب کا غلیظ ہونا بھی ریگ اور پتھری بنے میں مد دیتا ہے ، غیرمتوازن غذا سے بھی پھریاں بنتی ہیں ۔ اگر غذامیں وٹامنز کم ہوں تو بھی پتھر یوں کی طرف زیادہ رحجان پایا جا تا ہے بعض گرم علاقوں میں جہاں پسینہ زیادہ آتاہے اورجسم میں پانی کی کمی ہوکر پیشاب گاڑھا ہو جا تا ہے پھریاں زیادہ پیدا ہوتی ہیں ، گردوں اور حوض گردہ کی سوزش اور ورم میں بھی پتھری بن جاتی ہے ، جب گر دہ یا حوض گردہ میں ورم ہوتو پیپ ہر وقت موجودرہتی ہی ہے یہ بھی پتھری کیلئے موزوں وت ہوتا ہے پھریاں بعض اوقات گردوں کے مجاری بند کر کے گردوں کو خراب کر دی ہیں ، پیشاب میں یورک ایسڈ کی زیادتی کثرت گوشت خوری سے پائی جاتی ہے اور یشیئم آگڑے لیٹ دودھ اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاء ، چاول ، پالک ، ساگ ، گوبھی اور چاۓ کی کثرت سے پیدا ہوتی ہیں ، ورزش کی کی بھی پتھریاں بنے میں مددگار ہے ، پراسٹیٹ گلینڈ بڑھنے سے بھی مجاری رک جاتے ہیں اور پیشاب میں موجود غلیظ مادے پقری بنانے کا سب ہیں ٹرائی گلیسرائیڈ کا بھابھی پچریوں کا باعث بن جا تا ہے اور بھی نہیں بھی بنتیں یہ تو صرف کھانے پینے پر صر ہے کہ فردوس تم کی غذائیں کھا تا ہے ، جون گرم غذائیں بھی کھا تا ہے اورٹرائی گلیسرائیڈ کا بھی مریض ہے اس میں پچاس فیصد پقری بنے کا چانس کم ہو جاتا ہے ، جو چاولوں اورکوک پی کے شیدائی ہوں انہیں لازما پتھری ہو جاتی ہے

اگر اس کو ختم کرنے کے لیے یہ نسخہ استمال کرے

ذیتون کا تیل اس میں لیموں ڈال کر صبع ۔شام 1۔1چمچ استمال کرے 10دن میں اس کا خاتمہ ھونا شروع ھو جائے گا 






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

پیروکاران