Subscribe Us

header ads

آپ ان میں سے کس فوبیا کا شکار ہیں ؟

 آپ ان میں سے کس فوبیا کا شکار ہیں ؟ 



دواؤں اور عاملوں وغیرہ کے پاس ان کا 


علاج نہیں ھے، اسپیشل تھراپی سے ھی 


ھم اس کا علاج کرتے ھیں۔ 


( پارٹ 1 )‌ 


فوبیا شدید اور غیر معقول خوف کا نام ہے۔ 



ہر انسان کو کوئی نہ کوئی ڈر ضرور ہوتا ہے۔ 


جیسے کسی جانور کا ڈر، 


لوگوں سے بات کرتے کا ڈر، اونچائی کا خوف 


یا اندھیرے سے خوف۔ 


کسی خوف میں مبتلا انسان کو بعض اوقات 


کافی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ 


کسی فوبیا کا شکار لوگ کسی خاص ماحول، 


وقت یا چیز سے خوفردہ ہو جاتے ہیں۔ 


فوبیا میں مبتلا لوگ یہ بات بھی جانتے ہیں 


کہ ان کا خوف ۔بے بنیاد ہے لیکن پھر بھی وہ 


اس کیفیت سے نکل نہیں سکتے 


کلسٹرو فوبیا (Claustrophobia) 


اس فوبیا میں مریض کو چھوٹی اور تنگ 


جگہ میں پھنس جانے کا خوف ہوتا ہے۔ 


مریض کوایسا لگتا ہے وہ اس جگہ سےوہ 


باہرنہیں نکل سکے گا۔ تحقیق سے ثابت ہوا 


ہے کہ دنیا کی 5 سے 7 فیصد آبادی اس 


بیماری کا شکار ہے۔ 


نیکٹو فوبیا (Nyctophobia



اندھیرے سے تو سب کو ہی خوف محسوس 


ہوتا ہے۔ 


لیکن کچھ لوگوں کو اندھیرے میں عجیب و 


غریب بھیانک شکلیں نظر آتی ہیں۔ 


ایسے ہی اندھیرے سے خوف کو ''نیکٹو یا 


ناٹکٹو فوبیا'' کہتے ہیں۔ 


ژینو فوبیا (Xeno Phobia) 


اجنبیوں سے ڈر اور خوف محسوس کرنے کا نام 


'ژینو فوبیا' ہے۔ 


اس فوبیا کا شکار لوگ غیر ملکیوں اور اجنبیوں 


سے خوف محسوس کرتےہیں۔ 


یہ طبی سے زیادہ معاشرتی فوبیا ہے۔ 


ایسے افراد کو 


دوسرے ملکوں کی تہذیبوں سے بھی خوف آتا ہے۔ 


ایگرو فوبیا (Agoraphobia


اس فوبیا میں مریض کو رش والی جگہوں سے 


خوف محسوس ہوتا ہے ۔ 


اس فوبیا کے شکار افراد زیادہ چہل پہل والی 


جگہوں سے خوفزدہ رہتے ہیں۔ 


ان کا اصل خوف دراصل ایسی جگہوں پر 


پھنس جانے یا پریشانی کی صورت میں 


وہاں سے نکل نہ سکنے کا ہوتا ہے۔ 


ایسے افراد پل یا بینک کی قطار سے اجتناب 


برتتے نظر آتے ہیں۔ 


مردوں کی نسبت خواتین اس کا زیادہ شکار 


ہوتی ہیں۔ 


بچوں میں گھبراہٹ یا 'اینگزائیٹی پر کس 


طرح قابو پایا جا سکتا ہے؟ 


ٹرسکائڈ کا فوبیا (Triskaedeka Phobia


مختلف معاشروں میں عجیب قسم کے 


توہمات رائج ہیں۔ 


جن پر لوگ اندھا یقین رکھتے ہیں۔ 


جیسے اگرکالی بلی کا راستہ کاٹ جانا اچھا 


نہیں سمجھا جاتا۔ 


اسی طرح اکثر تہذیبوں میں 13کا ہندسہ 


منحوس خیال کیا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ 


ہے کہ اس میں ترقی پذیر یا 


ترقی یافتہ ممالک کی کوئی قید نہیں۔ 


امریکہ جیسے تعلیم یافتہ معاشرے میں 


بھی ایسا ہی ہے اور وہاں کثیر المنزلہ 


عمارتوں میں تیرھویں منزل میں 


تیرہ نمبر کا کمرہ نہیں ہوتا اور شہروں میں 


13 نمبر کی گلی نہیں ہوتی. 


دنیا کے کئی حصوں میں13 کے ہندسے کو 


مبارک بھی سمجھا جاتا ہے۔ 


جیسے ہانگ کانگ اور مکاؤ میں تیرہ 


مبارک ہندسہ ہے۔ 


ایماتھو فوبیا (Amathophobia


گردوغبار سے خوف محسوس کرنے کو 


''ایماتھوفوبیا'' کہتے ہیں۔ جب کبھی گرد کا 



طوفان یا آندھی آئے تو ایسے لوگ گھروں 


کے اندر گھس کر بیٹھ جاتے ہیں 


اور اگر گھر سے باہر ہوں تو اپنی گاڑیوں یا 


دیگر مقامات پر چھپ جاتے ہیں۔ 


اس فوبیا میں مبتلا افراد بہت زیادہ صفائی 


پسند ہوتے ہیں اور اپنے اردگرد مٹی یا گرد 


کا ایک ذرہ بھی ان کو برداشت نہیں کرتے۔ 


مائیکرو فوبیا (MicroPhobia



اکثر لوگوں کو آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہ ہر وقت ہاتھ 


دھوتے رہتے ہیں یا بے جا صفائی ستھرائی کے خبط 


میں مبتلا ہوتے ہیں۔ 


ایسے لوگ ہر وقت اسی وہم میں رہتے ہیں کہ ان کے 


ہاتھوں یا جسم پر گندگی یا جراثیم لگ گئے ہیں۔ 


یہ حالت ''مائیکرو فوبیا''کہلاتی ہے۔ 


زو فوبیا (ZooPhobia



اس فوبیا کے شکار افراد کو حیوانات سے 


خوف آتا ہے ۔ اس فوبیا کے شکار ا فراد کسی بھی 


حیوان یا جانور کی موجودگی میں بے اطمینانی 


اور بے چینی محسوس کرتا ہے۔ 


پاتھو فوبیا (Patho Phobia



اس فوبیا میں مبتلا افراد کو ہر وقت بیماریوں کا 


خوف رہتا ہے وہ خود کو بیمار محسوس کرتے ہیں۔ 


انہیں انگریزی مضمون 


''اے مین ہو واز اے ہوسپٹل'' 


(AMan Who Was A Hospital) 


اس کی بہترین مثال انٹرمیڈیٹ کی 


انگریزی کی کتاب کا ایک مضمون ہے جس 


میں بتایا گیا تھا کہ کیسے ایک آدمی مختلف 


بیماریوں کی علامات کتاب میں پڑھ کر 


یہ محسوس کرنے لگتا ہے کہ وہ ساری 


بیماریاں اس کو لاحق ہوچکی تھیں۔ 


سوشل فوبیا (SocialPhobia


اس فوبیا کے شکار افراد لوگوں سے ملنے سے 


خوفزدہ رہتے ہیں۔ 


یہ کیفیت فطری شرمیلے پن سے کہیں زیادہ 


شدید ہوتی ہے۔ 


ایسے افراد لوگوں کے سامنے جانے سے پریشانی 


محسوس کرتے ہیں۔ 


انہیں اس بات کی فکر رہتی ہےکہ آیا وہ موقعے 


کی مناسبت سے بات کر سکیں گے یا نہیں ۔ 


ان بیماریوں کے کیلیے مناسب علاج میسر نہ 


ھو تو بعض مریض پاگل پن میں خودکشی 


جیسے اقدامات کر لیتے ھیں 

 ہے Problemاگر کسی کو یہ

تو اس نمبر پر رابطہ کرے

+923481561363

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

پیروکاران